Hakeem ul Ummat of Deobandi School - Ashraf Ali Thanvi mentions incident of a Deobandi sufi scholar, that would charge Rs 2000 to show the Prophet Muhammad (peace be upon him) in conscious state! i.e. the person would not be dreaming of seeing the Prophet! He would be fully conscious and well aware he is awake and still manage to see the Prophet peace be upon him!
https://deobandi-books.amuslim.org/book.php?b=210&p=176
غلام ہمت آں ناز نینم کہ کار خیر بے روی و ریا کرد من از بیگا نگاں ہر گز ننالم کہ بامن آنچہ کرد آں آشنا کرد مجاہدے کی برکات 76 ـ فرمایا شاہ غلام رسول صاحب کانپوری جن کا لقب رسول نما مشہور ہے ایسی برکت تھی کہ حالت بیداری میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرا دیتے تھے ـ سید حسن صاحب رسول نما کو بھی یہی کمال حاصل تھا وہ بھی بیداری ہی میں حضورؐ کی زیارت کرا دیتے تھے ـ مگر یہ بزرگ زیارت کرانے کے لئے دو ہزار روپیہ نقد لیتے تھے جو اس قدر روپیہ پیش کرنا تھا وہ ہی اس دولت عظمی سے مشرف ہوتا تھا ـ کسی نے حضرت حاجی صاحب سے اس کی پوچھی کیونکہ ظاہرا دین کا معاوضہ ہے ـ حضرت نے فرمایا کہ اسکی حقیقت یہ ہے کہ یہ زیارت ایک قسم کا کشف ہے اور کشف کے لئے تصفیہ اور تزکیہ کی ضرورت ہوتی ہے اور تصفیہ میں عادۃ مجاہدہ لازمی ہے ــ اور فوری مجاہدہ کی ایک صورت یہ ہے کہ اتنی بڑی رقم صرف کی جائے جو نفس پر گراں ہو سو وہ دو ہزار روپے اس لئے لیتے تھے کہ مجاہدہ سے تصفیہ قلب و تکزکیہ نفس اور اس سے کشف کی قابلیت پیدا ہو جائے اسی وجہ سے وہ اس رقم میں سے اپنے لئے ایک بھی نہیں رکھتے تھے ـ بلکہ سب فقراء و مساکین کو تقسیم کر دیا کرتے تھے ـ اور حضرت حاجی صاحبؒ نے جو یہ فرمایا کہ دو ہزار روپے لینے سے مقصود مجاہدہ کرانا تھا - خود روپیہ مقصود نہ تھا اسکی تائید اس واقعہ سے ہوتی ہے وہ بھی حضرت ہی نے بیان فرمایا کہ ایک مرتبہ ان کی بیوی نے کہا مجھے بھی زیارت کرا دو ـ فرمایا اچھا دو ہزار روپے لاؤ ـ انہوں نے کہا کہ میرے پاس کہاں ہیں ـ پہلے تم مجھ کو دیدو پھر میں تم کو دیدوں گی ـ فرمایا نہیں اپنے ہی پاس سے دو ـ کیونکہ بیوی کی تجویذ کردہ صورت میں اصل مقصود یعنی مجاہدہ کیسے ہوتا ان کے دل پر اس قسم کے دینے کا کچھ اثر نہ ہوتا ـ اور جب مجاہدہ نہ ہوتا تو تصفیہ اور اس سے کشف کی قابلیت بھی پیدا نہ ہوتی اس لئے انکار کر دیا ـ وہ بیچاری یہ صاف جواب سن کر بہت مغموم ہوئیں پھر فرمایا کہ اچھا ہم تمہاری خاطر سے ایک دوسری صورت دو ہزار روپے کے قائم مقام کئے دیتے